اقوامِ متحدہ کے جوہری ہتھیاروں کے نگران ادارے آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ ایران نے معاہدے کے تحت عالمی پابندیوں میں نرمی کے بدلے میں یورینیم کی افزودگی کے عمل کو روکنا شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹی وی نے خبر دی تھی کہ نتانز کے جوہری پلانٹ پر افزودگی کے لیے موجود سینٹری فیوجز کو غیر منسلک کیا گیا تھا۔
یہ اقدام اس معاہدے کے نتیجے میں کیا گیا ہے جو ایران اور امریکہ، روس، چین اور یورپی طاقتوں کے درمیان گزشتہ نومبر میں ہوا تھا۔
اس کے نتیجے میں بلآخر
ایران اربوں مالیت کی پیٹروکیمیکل برآمدات شروع کر سکے گا جو اس کی معیشت کے لیے بہت ضروری ہیں۔ ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ ’آئی اے ای اے کے معائنہ کارنتانز کے پلانٹ پر سینٹرفیوجز کو غیر منسلک کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایران کے خلاف پابندیوں کی برف پگھلنا شروع ہو رہی ہے۔‘ آئی اے ای اے نے پیر کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کو نتانز اور فردو کے پلانٹس پر پانچ فیصد تک خالص افزودگی کو روک دیا ہے۔